Monday 26 December 2011

[Pak Youth] salam

تخلیق ہمیشہ محبّت سے پھوٹتی ہے - اس کو محبت ہی پال پوس کر پروان چڑھاتی ہے- پھر یہ محبت ہی کی طرف قدم بڑھاتی ہے اور اسی میں گم ہو جاتی ہے - لیکن محبت کا دروازہ ان لوگوں پر کھلتا ہے جو اپنی انا اور اپنے نفس سے منہ موڑ لیتے ہیں - اپنی انا کو کسی کے سامنے پامال کر دینا مجازی عشق ہے - اپنی انا کو بہت سوں کے آگے پامال کر دینا عشق حقیقی ہے - محبت جنسی جذبے کا نام نہیں - جو لوگ جنس کو محبت کا نام دیتے ہیں وہ ساری عمر محبت سے عاری رهتے ہیں - جب محبت اپنے نقطہ عروج پہ پہنچتی ہے جنس خود بہ خود ختم ہو جاتی ہے جنس سے انحراف کر کے یا اسے دبا کر اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جا سکتا - محبت میں اتر کر اس سے گلو خلاصی کی جا سکتی ہے -

از اشفاق احمد زاویہ ٣ محبت کی حقیقت پیج ٢٣٩


--
*Zaroorat tor deti hai gharur o beniazi ko Iqbal,
Na hoti koi majburi to har banda khuda hota.~R

BEST REGARDS
Accountant Assistant of Jamiya
PLZ REMEMBER ME IN UR PRAYERS
raziq_khan2007@yahoo.com
arazaqkotwal@gmail.com*


--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Pak Youth" group.
To post to this group, send email to pak-youth@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to pak-youth+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/pak-youth?hl=en.

No comments:

Post a Comment