Saturday 19 May 2012

::::|| VU ||:::: حال دل

حال دل

جس معاشرے میں آپ رہتے ہیں وہ معاشرہ چوری' چھیناجھپٹی' ڈاکے اور مسلسل جرائم میں آگے سے آگے بڑھ رہا ہے۔ ایک صاحب بتانے لگے میں صبح  اپنی اہلیہ کو ساتھ لیکر ناشتہ لینے کیلئے گیا ۔نہاری کی دکان کے باہر میں نے گاڑی کھڑی کی اہلیہ گاڑی میں بیٹھی تھیں ایک صاحب آئے اورگن پوائنٹ پر اہلیہ کی چوڑیاں اور پرس چھین کر لے گئے۔ ایک عمر رسیدہ خاتون میرے پاس آئیں ان کے ہاتھ اور بازو پر پٹی بندھی ہوئی تھی کہنے لگیں میں بھرے بازار میں دن کے گیارہ بجے جارہی تھی ایک موٹرسائیکل سوارآیا اس نے میرے کندھے کا پرس چھینا میں گھسٹتی ہوئی سڑک پر گرگئی وہ پرس میرے بازو میں اٹک گیا اوروہ پرس نہ چھن سکا لیکن میں شدید زخمی ہوگئی۔
ایک خاتون بتانے لگی میں ویگن میںسفر کررہی تھی مجھے پتہ ہی نہ چلا کہ میرے ہاتھ سے دو چوڑیاں کسی نے اتار لیں۔ ایک صاحب نے اپنا واقعہ سنایا کہ میں ویگن میں سفر کررہاتھا جیب سے موبائل اور پرس کسی نے نکال لیا ایک اور انوکھا کیس سامنے آیا کہ وہ فجر کی نماز کیلئے گھر سے نکلے ڈاکو گیٹ سے باہر پہلے سے انتظار میں تھے ان کا منہ بند کرکے گھسیٹتے ہوئے اندر لے گئے اور تمام گھر والوں کو باتھ میں بند کردیا اور سارے گھر کی چابیاں لیکر گھر کا سارا قیمتی سامان لوٹ کر چلے گئے۔ ایک لیڈی ہیلتھ ورکر اپنے معذور شوہر کے ساتھ میرے پاس آئیں کہ مریض بن کر دو خواتین اور تین مرد ہمارے گھر میں آئے۔ انہوں نے گھر کے ایک کمرے میں سب کو بند کیا' میرے شوہر نے احتجاج کیا تو اس کو گولی ماردی اور وہ شدید زخمی ہوگئے اور سارا گھر لوٹ کر چلے گے۔ موصوف سکول ٹیچر تھے اور میرے جاننے والے تھے تقریباً بارہ سال بستر علالت پر پڑے رہے ابھی چند ماہ پہلے فوت ہوگئے۔ بعض محلے اور علاقوںمیں ایسے افراد اپنا مافیا بنالیتے ہیں اور بنایا ہوا ہے جو ہرگھر میں ایک چٹ بھیج دیتے ہیں کہ اتنی رقم فلاں وقت فلاں دن فلاں جگہ پہنچا دو ورنہ تمہارے گھر میں فائرنگ کردی جائے گی اور اگر نہیں پہنچائی جاتی تو واقعی لوگوں کو قتل کردیا جاتا ہے۔میرے والد صاحب رحمۃ اللہ علیہ کے ایک دوست مجھے بہت غمزدہ ملے کہنے لگے میرا بیٹا بس سٹینڈ پر بس کا انتظار کررہا تھا کچھ لوگ آئے اپنائیت اور تعلق ظاہر کیا ہم اپنی گاڑی پر چھوڑ دیتے ہیں اور اسے اغوا کرلیا پانچ لاکھ کا مطالبہ کیا بڑی مشکل سے پونے پانچ لاکھ دیکر دو مہینوں کے بعد ہڈیوں کا ڈھانچہ بیٹا واپس آیا۔ پچھلے دنوں فون کیا کہ میرے دوست ایک ڈاکٹر صاحب کو کچھ لوگوں نے اغوا کرلیا ہے 32کروڑ کی رقم کا مطالبہ کرتے ہیں بہت پریشان تھے لیکن تھورے ہی دنوں کے بعد پتا چلا کہ ڈاکٹر صاحب کو قتل کرکے ان کی لاش انہوں نے گھر کے باہر پھینک دی ہے۔قارئین! یہ ایک نہیں ایسے بے شمار واقعات میری زندگی میں آتے ہیں نتیجہ آخر یہی نکلتا ہے کہ قرآن اور حدیث کے مسنون اعمال میں ہی ہماری حفاظت ہے اس کیلئے چند عمل لکھتا ہوں:۔گھر سے نکلتے ہوئے ہمیشہ یَاحَفِیْظُ گیارہ مرتبہ پڑھیں اور گھر سے نکلنے کی دعا بِسْمِ اللّٰہِ تَوَکَّلْتُ عَلَی اللّٰہِ لاَحَوْلَ وَلَاقُوَّۃَ اِلَّا بِاللّٰہِ الْعَلِّی الْعَظِیْمِ ضرور پڑھیں۔ صبح اور شام سات بار بِسْمِ اللّٰہِ عَلٰی دِیْنیِ وَنَفْسِی وَوَلَدِیْ وَ اَہْلیِ وَمَالِیْ  ضرور پڑھیں۔ اور سارا دن اعمال یعنی قرآنی آیات یا کوئی مسنون دعا اس کا ذکر کریں۔ اس کے علاوہ کوئی نجات کا راستہ نہیں اور جو اذکارمیں نے آپ کو بتائے ہیں ایک نہیں لاکھوں کے آزمودہ ہے اور ان میں واقعی حفاظت ہے' کفایت ہے' کفالت ہے تحفظ اور امن ہے میری طرف سے آپ سب کو اجازت ہے۔  آپ اس عمل کو آگے بھی پھیلا سکتے ہیں۔

Thanks

Best Regards,

Dr. Muhammad Kashif Mahmood.

MD / FP

Al-Mustafa Medicare

E-mail address: dr.mkm12@gmail.com

Mobile # +0092-308-7640486

Life is labor, death is rest.

 

--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.vuscool.com
 
Facebook Group link
http://www.facebook.com/groups/vuCoooL
 
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
 
home page
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

No comments:

Post a Comment