Saturday 19 May 2012

::::|| VU ||:::: جدوجہد کی اہمیت

 جدوجہد کی اہمیت

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

قدرت آدمی کو پکار کر کہہ رہی ہے کام کرو' ہر گھڑی اور ہر لحظہ کام کرو' اس کی مزدوری تمہیں ملے نہ ملے صرف اس امر کو ملحوظ رکھو کہ تم کچھ کرتے ضرور ہو۔ پھر اس کا انعام تمہیں یقینی طور پر مل جائے گا۔ تمہیں یہ پروا نہیں کرنی چاہیے کہ ہمارا کام نرم ہو یا سخت' کھیت میں ہل چلانا ہو یا کسی جگہ پر بیٹھ کر کام کرنا… شرط صرف یہ ہے کہ کام اس طرح ایمانداری سے کیا جائے کہ تمہارا ضمیر مطمئن ہوجائے کہ تمہیں شکست ہوئی ہے یا فتح… کیونکہ تم فتح حاصل کرنے کیلئے پیدا ہوئے ہو کسی کام کو عمدہ طور سے سرانجام دینا بذات خود بڑا معاوضہ ہے۔
کولمبس امریکہ کی تلاش میں گھر سے نکلا۔ سمندر میں اسے طرح طرح کی تکالیف کا سامنا کرناپڑا۔ خود اس کے ساتھیوں نے بغاوت کرکے اسے مار ڈالنے کی ٹھانی مگر وہ ہمت کا پتلا اپنے ارادے پر ڈٹا رہا۔ آخر نئی دنیا دریافت کرکے اپنے نام کو زندہ کرگیا۔ صانع حقیقی سے محنت کی داد ضرور ملتی ہے۔
کامیابی کیلئے محنت اشد ضروری ہے۔ وہ محنتی آدمی جو ذہین نہ ہو اس ذہین آدمی سے جو محنتی نہ ہو۔ یقینا زیادہ کامیاب ہوگا۔
البیرونی تلاش علم میں بغداد سے نکل کر ہندوستان آیا اور سنسکرت سیکھنے کا ارادہ کیا۔ ہندوستانیوں کے تعصب کے باعث اس کے راستے میں طرح طرح کی رکاوٹیں حائل ہوئیں۔ لیکن وہ برابر کوشش کرتا رہا حتیٰ کہ بالآخر سنسکرت کا علامہ ہوگیا۔ کمال حاصل کرنے کیلئے جان توڑ کوشش ان تھک ہمت' عزم راسخ اور اثبات و استقلال ہونا ضروری ہے جس طرح دریائے علم ناپید کنار اور لامحدود ہے اسی طرح اس کی طلب کیلئے ہمت و کوشش بھی بے پایاں اور لامتناہی درکار ہے۔ جو اشخاص شہر کے آسمان پر آفتاب ہوکر چمکے ہیں ان کی سوانح کا مطالعہ کرنے سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ اپنے مقصد کے حاصل کرنے کیلئے دن رات انتھک محنت کرتے ہیں۔ افسوس بلکہ صد افسوس ہے کہ ہم میں سے اکثر افراد کی یہ حالت ہے کہ سہل کے جال میں اس قدر پھنسے ہوئے ہیں کہ کام اور کوشش کرنا تو درکنار دوسرے سے اپنے فعل اور ہر مصیبت کو قسمت' تقدیر اور اتفاق پر محمول کرکے خود ہاتھ پاؤں جوڑ کر بیٹھے رہتے ہیں وہ اگر کسی کو ترقی کرتے دیکھتے ہیں تو ان کے دلوں میں ابھرنے کا ولولہ ہرگز موجزن نہیں ہوتابلکہ وہ صرف یہ کہہ کرکہ فلاں شخص قسمت والا ہے یا اس کی یہی ذہانت کی تعریف کرکے خود اپاہجوں کی طرح بیٹھ کر اپنی قسمت کا رونا روتے ہیں۔

Thanks

Best Regards,

Dr. Muhammad Kashif Mahmood.

MD / FP

Al-Mustafa Medicare

E-mail address: dr.mkm12@gmail.com

Mobile # +0092-308-7640486

Life is labor, death is rest.


 

--
For study materials, past papers and assignments,
Join VU School at www.vuscool.com
 
Facebook Group link
http://www.facebook.com/groups/vuCoooL
 
CoooL Virtual University Students Google Group.
To post to this group, send email to coool_vu_students@googlegroups.com
 
home page
http://groups.google.com/group/coool_vu_students?hl=en

No comments:

Post a Comment