Saturday 2 July 2011

[Pak Youth] NEWS 1-7-2011


وام دشمن پالیسیاں جاری: CNG کی قیمت پیٹرول کے برابر لانے کا اعلان

اسلام آباد(خبرایجنسیاں) پی پی حکومت کی جانب سے عوام دشمن پالیسیوں کا سلسلہ جاری ' سی این جی کی قیمت پیٹرول کے برابر لانے کا اعلان۔جمعرات کو اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ گیس کی قیمت میں مزید 15 فی صد اضافے کی منظوری دے دی گئی ہے۔اس اضافے کا اطلاق صنعتی و تجارتی صارفین پر ہوگا جبکہ گھریلو صارفین مستثنیٰ رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ سی این جی کی قیمت پیٹرول کے برابر لانے کیلئے فارمولا بنایا جارہا ہے اور یہ فیصلہ گھریلو و صنعتی صارفین کی بہتری کیلئے ہے۔ انہوں نے بتایا کہ زرعی شعبے میں گیس کی سبسڈی ختم کر دی گئی ہے ' فارمولے کے تحت گیس 65 فیصد مہنگی ہوگی۔فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ 12 برس سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے گیس پیدا کرنے والی کمپنیاں مشکلات کا شکار تھیں۔ اوگرا نے گیس کی قیمتوں میں زیادہ اضافے کی سفارش کی تھی لیکن ہم نے کم اضافہ کیا ہے ۔وفاقی وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ حکومت کمزور اور اسٹیبلشمنٹ کے طاقتور ہونے کا تاثر غلط ہے۔ ہماری خواہش ہے کہ ایم کیو ایم کے تحفظات عارضی ہیں'ہم مناسب وقت پر فیصلہ کرکے انہیں دور کردیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم ان سب کو ساتھ لے کر چلیں گے جو جمہوریت کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پیمرا کا کام ریگولیٹری کا ہے اور وزارت اطلاعات اور میڈیا کیلئے سہولت کار کا کام سرانجام دے رہی ہے۔ ای ایم آر ونگ کے قیام سے ہم الیکٹرانک میڈیا کے سہولت کار کے طورپر کام کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں ایک ادارے کی حکومت کا تاثر غلط ہے حکومت کا کام پالیسی بنانا ہے اور ان اداروں کا کام پالیسی پر عملدرآمد کرنا ہے ہم بلوچستان میں سیاسی استحکام چاہتے ہیں ۔



پنجاب میں سی این جی اسٹیشنز 3 اور سندھ میں 2 روز بند کرنے کا فیصلہ: مالکان کا احتجاج کا اعلان

اسلام آباد/لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک/ثناءنیوز)اقتصادی رابطہ کمیٹی نے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مو ¿خر کرتے ہوئے پنجاب میں صنعتی شعبے کیلئے گیس کی تعطیل ہفتے میں 3 جبکہ سندھ میں2 دن گیس بند رکھنے کا اعلان کیا ہے۔سی این جی اونرز ایسوسی ایشن پاکستان نے سی این جی کی ہفتے میں 3 روزہ بندش کے حکومتی فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس کیخلاف بھر پور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس اسلام آباد میں وفاقی وزیر پانی و بجلی سید نوید قمر کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں گیس پرائسنگ فارمولے اور گیس لوڈ مینجمنٹ پر غور کیا گیا۔ یکم جولائی سے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ مو ¿خر کردیا گیا اور اس کی سمری کابینہ کو بھیج دی گئی ہے۔سمری کے مطابق گیس کی قیمتوں میں 10سے 100 فیصد تک اضافہ ہونا تھا۔اجلاس میں صوبہ پنجاب کے سی این جی اسٹیشنز کو گیس کی فراہمی ہفتے میں 3 دن سندھ میں 2دن بند رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سی این جی سیکٹر کی 2 روزہ بندش سے حاصل ہونے والی 2 کروڑ مکعب فٹ یومیہ گیس کراچی الیکٹرک سپلائی کمپنی کو فراہم کی جائے گی تاکہ کے ای ایس سی کو 20کروڑمکعب فٹ یومیہ گیس کی ضرورت پوری کی جاسکے۔اجلاس میں فرنس آئل بلینڈ کرنے کی منظوری بھی دی گئی تاکہ مقامی طور پر سستا فرنس آئل تیار ہوسکے۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں 2 ارب روپے مالیت کے رمضان پیکیج کی بھی منظوری دی گئی تاکہ رمضان المبارک میں عوام کو سستی اشیاءدستیاب ہوسکیں۔ادھرسی این جی اونرز ایسوسی ایشن پاکستان نے سی این جی کی ہفتے میں 3 روزہ بندش کے فیصلے کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے اس کے خلاف بھرپور احتجاج کا اعلان کیا ہے۔لاہورسے جاری بیان میں سی این جی اونرز ایسوسی ایشن پاکستان کے چیئر مین غیاث پراچہ نے سی این جی کی ہفتے میں 3روزہ بندش کے فیصلے کو انتہائی غلط اور غیرمنصفانہ قرار دیا۔ غیاث پراچہ نے کہا کہ سی این جی کی قیمتوں میں بلا جواز اضافہ کرکے پیٹرول کے برابر لائی جا رہی ہیں اور یہ فیصلہ سی این جی سیکٹر کو بند کرنے کے مترادف ہے۔


پیٹرول کی قلت پھر ہو سکتی ہی، سردیوں میں گیس لوڈشیڈنگ5 روز ہوگی:سیکرٹری پیٹرولیم

اسلام آباد (خبرایجنسیاں) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پیٹرولیم نے اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں ماہانہ اضافے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے ماہانہ اضافے کا فارمولا مسترد کردیا جبکہ اوگرا کی جانب سے پابندی کے باوجود 550 سی این جی اسٹیشنز کے لائسنس جاری کرنے کی تفصیلات طلب کرلیں۔ سیکرٹری پیٹرولیم نے کہا ہے کہ اگر سرکلر ڈیٹ ختم نہ ہوا توپیٹرولیم مصنوعات کی مستقبل میں بھی قلت ہوسکتی ہے ۔سردیوں میں گیس کی بندش 4 سے 5 روزتک ہو سکتی ہے۔پیٹرول کی قلت میں میری غلطی ثابت ہو جائے تو میں استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہوں۔جمعرات کو قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین سردار طالب حسین نکئی کی زیر صدارت او جی ڈی سی ایل کے ہیڈ کوارٹر میں منعقد ہوا جس میں وزارت پیٹرولیم کے امور کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی کو اوگرا حکام نے بتایا کہ سی این جی اسٹیشنوں کو 9 سالوں میں 476 کنکشن دیے گئے ۔ سیکرٹری پیٹرولیم اعجاز چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ اس وقت ملک میں 4 ملین کیوبک فٹ گیس پیدا ہو رہی ہے جبکہ ضرورت 6 بلین کیوبک فٹ ہے ۔ ملک میں 70 فیصد گیس سندھ' 21 فیصد بلوچستان' 12 فیصد خیبر پختونخوا اور ایک فیصد پنجاب میں پیدا ہو رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران گیس پائپ لائن کا منصوبہ 31 دسمبر 2014ءمیں مکمل ہونا ہے جو زیادہ سے زیادہ 2 ماہ تاخیر سے مکمل ہوگا۔انہوں نے کہا کہ ایران سے گیس درآمد کرنے کا منصوبہ بروقت مکمل نہ ہوا تو قوم گیس کی موجودہ لوڈ شیڈنگ سے 4 گنا زیادہ بندش کا سامنا کرنے کے لیے تیار رہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر یکم جولائی سے گیس کی لوڈ شیڈنگ 3 روز ہو رہی ہے تو سردیوں میں یہ 4 سے 5 روز ہو جائے گی ۔ اعجاز چوہدری نے کہا کہ صنعت کو گیس کی لوڈ شیڈنگ 3 سے کم کرکے 2 دن کرنے اور سی این جی کی لوڈ شیڈنگ 2 دن سے بڑھا کر 3 دن کرنے کی تجویز ہے ۔ انہوں نے کمیٹی کو بتایا کہ نیوکلیئر کے ذریعے 50 پیسے فی یونٹ' ہائیڈل سے ڈیڑھ روپیہ' گیس سے 4 روپے ' تھرمل سے 7 روپے' پاکستان ایران گیس سے 8 روپے اور ترکمانستان سے آنے والی گیس سے بجلی پیدا کرنے پر 14 روپے فی یونٹ میں بجلی حاصل ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کی قلت میں اگر میری غلطی ثابت ہو جائے تو میں استعفیٰ دینے کیلئے تیار ہوں۔ حکومت نے 10 سے 12 روز میں پیٹرول کی قلت پر قابو پالیا۔ آج ہمارے پاس 16 دن کاپیٹرول کا ذخیرہ موجود ہے ۔ پیٹرول کی قلت کی واحد وجہ سرکلر ڈیٹ ہے جو واپڈا سے شروع ہوا جب تک سرکلر ڈیٹ ختم نہیں ہوتا پیٹرولیم مصنوعات کی قلت آئندہ بھی پیدا ہوسکتی ہے ۔ اس وقت او جی ڈی سی ایل کا 122 ارب اور پی ایس او کا 135 ارب کا سرکلر ڈیٹ ہے ۔ اراکین کمیٹی نے پیٹرولیم مصنوعات کی قلت پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بجٹ میں کم یا زیادہ ہوتی تھیں مگر جب سے اوگرا قائم ہوا ہے ہر ماہ قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے جو قابل قبول نہیں ۔



بجلی کے نرخ میں61پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری

اسلام آباد(ٹی وی رپورٹ' خبرایجنسیاں)نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی( نیپرا) نے بجلی تقسیم کار کی 8 کمپنیوں کے نرخوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 61 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی۔ٹی وی رپورٹ کے مطابق کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن کے سوا ملک میں بجلی تقسیم کار کی 8 کمپنیوں نے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے تحت بجلی نرخوں میں ردوبدل کی اجازت مانگی تھی۔ علاوہ ازیں کار کے رینٹل پاور پلانٹ نامی کمپنی سی41روپے فی یونٹ بجلی خریدنے کا انکشاف ہواہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان کی تاریخ میں پہلی دفعہ اتنی مہنگی بجلی خریدنے کاانکشاف ہوا ہے ۔ ذرائع کے مطابق اس وقت ملک میں سب سے مہنگی بجلی ڈیزل سے بنتی ہے جس کی قیمت 15 روپے فی یونٹ ہے ۔انکشاف پر چیئرمین نیپرا نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے وزارت پانی وبجلی اور سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی سے جواب طلب کرلیا ہے۔ سی ٹی پی حکام کا کہنا ہے کہ کار کے کمپنی کو 90 لاکھ ڈالر ماہانہ رینٹل چارجز ادا کیے جا رہے ہیں۔ حکام کے مطابق کارکے رینٹل پاور کمپنی کو فیول کی فراہمی سرکاری اداروں کی ذمہ داری تھی اور جب یہ مطلوبہ فیول فراہم نہیں کیا جا رہا تو اس کی مد میں 26 روپے 37 پیسے فی یونٹ جرمانہ ادا کیا جا رہا ہے جبکہ کار کے رینٹل پاور پروجیکٹ سے 231 میگا واٹ بجلی کے بجائے صرف 30 میگا واٹ بجلی حاصل کی جا رہی ہے ۔



"عوام بجلی 22 روپے فی یونٹ خریدنے کیلئے تیار رہیں"

اسلام آباد(آئی این پی) پاور پلانٹس ایڈوائزری کونسل کے چیئرمین عبداللہ یوسف نے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے 4 پاور پلانٹس کو گیس سپلائی کے معاہدے میں توسیع نہ کی گئی تو ان کو ڈیزل پر چلانا پڑے گاجس سے عوام کو 125 ارب روپے اضافی بوجھ برداشت کرنا پڑے گا'ان پلانٹس سے حاصل ہونے والی بجلی صارفین کو 22روپے فی یونٹ کے حساب سے پڑے گی ۔یہ باتیںانہوں نے جمعرات کو وزارت پیٹرولیم میںوفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہیں۔انہوں نے کہا کہ 4 پاور پلانٹس سیف پاور 'سفائر پاور'سینٹ پاور اور ہالمور پاور پلانٹس کا 2006ءمیں حکومت کے ساتھ گیس کی سپلائی کا معاہدہ ہوا تھا جس کی معیاد 30 جون 2011ءکو ختم ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت نے اس معاہدے میں مزید توسیع نہ کی تو ان 4 پاور پلانٹس کو ڈیزل پر چلانا پڑے گا جس سے 125 ارب روپے اضافی قوم کو برداشت کرنا پڑیں گے ۔انہوں نے کہا کہ گھریلو صارفین کو بجلی کا یونٹ 22 روپے میں پڑے گا اور اس سے ملک میں مہنگائی میں اضافہ ہوگا جبکہ وفاقی وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ آئی پی پیز کو گیس فراہم نہ کی جائے اگر ضرورت پڑی تو 50 فیصد تک گیس فراہم کی جائے گی اور اس کاحتمی فیصلہ ای سی سی کے اجلاس میں کیا جائے گا۔



سانحہ خروٹ آباد: ٹریبونل کی رپورٹ جاری، پولیس اور ایف سی اہلکار ذمہ دار قرار

کوئٹہ (نمائندہ جسارت)بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں پیش آنے والے واقعہ خروٹ آباد سے متعلق ہائی کور ٹ کے خصوصی ٹریبونل نے رپورٹ جاری کرتے ہوئے واقعہ کی ذمہ داری پولیس اور ایف سی اہلکاروں پر عائد کردی ۔رپورٹ میں صوبائی حکومت سے ایف سی اور پولیس افسران کو ملازمت سے برطرف اور ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکی باشندوں کا قتل ناجائز تھا' ثبوت و شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ غیر ملکی تربیت یافتہ دہشت گرد تھے مگر جائے وقوع سے کوئی خودکش جیکٹ یا اسلحہ برآمد نہیں ہوسکا۔ واقعات سے ثابت ہوتا ہے کہ خروٹ آباد میں طاقت کا بے جا استعمال کیا گیا ورنہ ملزمان کو زندہ بھی گرفتار کیا جاسکتا تھا۔ بی بی سی کے مطابق 100 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کوئٹہ کے سابق سی سی پی او داو ¿د جونیجو' ایف سی کے کرنل فیصل' ایئرپورٹ تھانہ کے ایس ایچ او فضل الرحمان اور اے ایس آئی رضا خان نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے 5 غیر ملکیوں کو ہلاک کیا۔ رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ خروٹ آباد واقعے سے ایک دن پہلے شب قدر میں ایف سی کے خلاف حملہ ہو چکا تھا جس کی بنا پر قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں نے خودکش حملے کے امکان کے پیش نظر کارروائی میں جلدی کی۔ واضح رہے کہ آئی جی فرنٹیئرکور عبیداللہ نے 2 ہفتے قبل کوئٹہ میں صحافیوں سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹریبونل کی رپورٹ آنے کے بعد ہی ایف سی اہلکاروں کے خلاف کارروائی کا فیصلہ کیا جائے گا۔



دہشتگردی کیخلاف جنگ سے علیحدگی اور جنگجوﺅں سے مذاکرات کیے جائیں: جماعت اسلامی کی مجلس شوریٰ کا مطالبہ

لاہور(نمائندہ خصوصی)جماعت اسلامی پاکستان کی مرکزی مجلس شوریٰ نے مطالبہ کیاہے کہ امریکا کی جانب سے دہشت گردی کے نام پر چھیڑی گئی جنگ سے علیحدگی کااعلان کیا جائے' امریکی ایما پر قبائل میں شروع کیے گئے آپریشنز اور ڈرون حملے فوراً بند کیے جائیںاور فاٹا میں قیام امن کیلئے مذاکرات کی راہ اپنائی جائے' فاٹا اور ملاکنڈ ڈویژن سے فوج واپس بلا کر جرگوں کی راہ اپنائی جائے۔مجلس شوریٰ نے یہ مطالبہ جمعرات کے روز اپنے دوسرے روز کے اجلاس میں قبائلی علاقہ جات کے بارے میں مفصل بحث کے بعد منظور کی گئی قرار داد میں کیاہے ۔ قرار داد میں کہا گیاہے کہ فاٹا میں میڈیا کی عدم رسائی کے نتیجے میں ماورائے عدالت قتل عام قوم کی نظروں سے اوجھل ہے حالانکہ یہ واقعات کوئٹہ خروٹ آباد ، کراچی اور صحافی سلیم شہزاد کے واقعات سے ہزار گنا زیادہ سنگین ہیں ۔ لہٰذا سپریم کورٹ ان کا از خود نوٹس لے اور حکومت اپنی ذمہ داری پوری کرکے تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن قائم کرے۔پولیٹیکل پارٹیز آرڈر 2002ءکا دائرہ فاٹا تک بڑھا کرقبائلی عوام کو سیاسی اور جمہوری حقوق دیے جائیں۔صدر پاکستان اپنے اعلان شدہ وعدوں کے مطابق FCRمیں اصلاحات کا فی الفور نوٹیفکیشن جاری کریں۔ فاٹا کے اندر تمام تعلیمی ادارے کھول دیے جائیں۔ فاٹا میں صوبائی اسمبلی کی طرز پر منتخب قبائل اسمبلی کا قیام عمل میں لایاجائے۔ مذکورہ اسمبلی کو FCRکے متبادل قانون وضع کرنے کا اختیار حاصل ہو'فاٹا سیکرٹریٹ اور پولیٹیکل ایڈمنسٹریشن کے تحت چلنے والے جملہ ترقیاتی اداروں کی اربوں روپے کرپشن کا سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کر تحقیقات کرائے۔فاٹا میں آپریشن کے دوران سنگین جنگی جرائم کو چھپانے کے لیے سول پاور ریگولیشن بل کے ذریعے جواز فراہم کیا جارہا ہے۔ یہ انسانی حقوق کے منافی ہی، سپریم کورٹ از خود نوٹس لے کر اس قانون کو کالعدم قرار دے ۔پارلیمنٹ اور اعلیٰ عدالتوں کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھایا جائے۔آپریشن میں قبائل کے نقصانات کا جائزہ لے کر اُن کی تلافی کی جائے۔ماورائے عدالت قید لوگوں کو رہاکرکے سرچ آپریشن کے نام پر گرفتاریوں اور جرمانوں کا سلسلہ بند کیاجائے۔جبری لشکرتشکیل دینے سے گریز کیا جائے اور جرگوں سے مسائل حل کیے جائیں۔ پاٹا اور فاٹا میں دینی مدارس کے اندر بے جا مداخلت بند کی جائے ۔ بلوچستان کی سنگین صورتحال کے بارے میں منظور کی گئی قرار داد میں کہا گیاہے کہ صوبے میں فوج کی واپسی کے اعلان کے باوجود عملاً ایف سی نے متوازی حکومت قائم کررکھی ہے جس میں وسائل کے بے دریغ استعمال کے ساتھ ریاست کے خلاف نفرت میں اضافہ ہو رہاہے اور خانہ جنگی کے آغاز کے طور پر سانحہ خروٹ آباد جیسا سنگین و اندوہناک واقعہ پیش آیا۔ینگ ڈاکٹرزپر وحشیانہ تشدد نے صوبے کی سول سوسائٹی اور سیاسی کارکنوں کیلئے بڑا مسئلہ کھڑا کردیا ہے۔ مرکزی مجلس شوریٰ مطالبہ کرتی ہے کہ ایف سی کو صوبے کے امن وامان سے بے دخل کرکے پولیس کی تربیت وتنظیم کے ساتھ مقامی لیویزکو منظم و موثر کیا جائے اور سانحہ خرو ٹ آباد کی رپورٹ منظر عام پر لائی جائے۔ بلوچستان کے مسئلے کے حل کیلئے اصل فریق کے ساتھ مذاکرات شروع کیے جائیں۔ 18ویں ترمیم کے مطابق صوبائی اختیارات اور وسائل میں اضافہ کرکے عمل درآمد کو یقینی بنایاجائے۔صوبے کے قدرتی وسائل پر عوام کا حق تسلیم کیا جائے ۔ گیس رائلٹی کی 600 ارب روپے سے زیادہ رقم ادا کی جائے ۔گوادر پورٹ، ریکوڈک ،سیندک اور چمالنگ جیسے منصوبوں پر صوبے کے عوام کو اعتماد میں لیا جائے۔لاپتا افراد کی تعداد سیکڑوں میں ہے جن میں طلبہ ، سیاسی کارکن ، وکیل ،ڈاکٹر اور قائدین شامل ہیں، ان کی بازیابی کی فوری ضرورت ہے۔ گزشتہ سال کی بارش و سیلاب سے متاثرہ صوبے کے چھوٹے زمینداروں کو ریلیف فراہم کیا جائے ،زرعی قرضے معاف کیے جائیں ۔ سرحدی و ساحلی علاقوں کے لیے ایران سے سستی بجلی کی فراہمی کے لیے صوبائی حکومت مذاکرات کی راہ اختیار کرے۔ مرکزی حکومت و نیشنل ہائی وے اتھارٹی ان بڑی قومی شاہراہوں کی تکمیل پر توجہ دے تاکہ سفر کو عملاً محفوظ بنایا جا سکے۔نواب محمد اکبر بگٹی و دیگر مقتولین کا مقدمہ پرویز مشرف اور اس کے حواریوں کے خلاف درج کرنے کے ساتھ اسے تیز رفتار و مو ¿ثر بنایا جائے اور انہیں قانون کے مطابق سزا دی جائے ۔صوبائی حکومت کی غفلت ، کوتاہی ،کرپشن اور 5درجن وزراءکی شاہ خرچیاں صوبے کے عوام کے لیے اب عملاً ناقابل برداشت بن چکی ہیں۔ مرکزی مجلس شوریٰ کا یہ اجلاس صوبائی حکومت کو متنبہ کرتا ہے کہ وہ صوبے کے مفلوک الحال عوام کی نمائندگی کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے چھوٹی کابینہ تشکیل دے کر شفاف حکومت کا نمونہ پیش کرے تاکہ عوام سکون کا سانس لے سکیں ۔ مرکزی مجلس شوریٰ 19جولائی کو صوبے کے سنگین مسائل پر کوئٹہ میں دھرنے کا خیرمقدم کرتے ہوئے عوام سے اپیل کرتی ہے کہ وہ بھرپور اور پُرجوش انداز میں دھرنے میں شرکت کرکے ظلم و جبر اور کرپشن و نا اہلی کے خلاف اپنی توانا آواز اٹھائیں اور اپنے ووٹ اور رائے کے ذریعے تبدیلی کے لائحہ عمل کاآغاز کریں۔



گیس قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ عوا م دشمنی ہے 'جماعت اسلامی

کراچی(پ ر) امیرجماعت اسلامی صوبہ سندھ مولانا اسداللہ بھٹو نے حکومت کی جانب سے یکم جولائی سے صنعتی و گھریلو صارفین کے لیے گیس کے نرخوں میں اضافہ کرنے کی خبروں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ نئے بجٹ پر عمل درآمد سے پہلے ہی گیس کے نرخوں میںاضافہ کرکے منی بجٹ کی نوید حکمرانوں کے وعدوں ، دعووں کی سراسر نفی اور غریب عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔اپنے بیان میں ان کا کہنا تھا کہ عوام پہلے ہی مہنگائی ، بے روز گاری اور بجلی کی لوڈشیڈنگ سے سخت پریشان ہیںاب گیس قیمتیں بڑھنے کی نوید ان کی مشکلات میں مزیداضافہ کرے گی۔عوام کو سبزباغ دکھا کر اقتدار کے مزے لوٹنے والی حکومت ان کے مسائل حل کرنے کے بجائے غریب عوام پر مہنگائی کی کارپٹ بمباری کرکے ان سے زندہ رہنے کا حق بھی چھیننا چاہتی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حکمران اتحاد ایک دوسرے کا گریبان پکڑنے اور گالم گلوچ کی سیاست کرکے دنیا میں پاکستان کا وقار مجروح کرنے کے بجائے مہنگائی، بے روز گاری اور بدامنی ختم کرکیقو م سے کیے گئے وعدے پورے کریں۔



عالمی منڈی میں پیٹرول قیمتوںمیں کمی کا فائدہ عوام تک پہنچایا جائے' برجیس احمد

کراچی (پ ر) جماعت اسلامی کراچی کے قائم مقام امیر برجیس احمد نے عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتوںمیں کمی کے باوجود پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں کمی نہ کئے جانے پر اپنی گہری تشویش کااظہار کرتے ہوئے اس کی سخت مذمت کی ہے اورکہا ہے کہ جب بھی عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتوںمیںمعمولی اضافہ ہوتا ہے فوری طورپر پاکستان میں بھی قیمتوںمیں اضافہ کرکے عوام پربوجھ ڈال دیا جاتا ہے حتی کہ عالمی منڈی میں قیمتوںمیں عدم اضافے کے باوجود بلا جواز قیمتیں بڑھادی جاتی ہیں 'مگر اب جب کہ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمتیں 119 ڈالر سے کم ہوکر 90ڈالر فی بیرل ہوگئی ہیں جوکہ ایک ریکارڈ کمی ہے مگر اس کمی پر ہمارے حکمرانوں نے چپ سادھ لی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ پیٹرول کی قیمتوں میں ہرپندرہ دن بعد اضافے کی وجہ سے غربت ' مہنگائی اوربے روزگاری میں اضافہ ہورہا ہے اورمہنگائی نے عوام کا جینا دوبھر کردیا ہے ۔ پیٹرول کی قیمتوںمیں اضافہ سے دیگر اشیائے ضرورت کی قیمتوںمیں بھی اضافہ ہوجاتا ہے اورغریب عوام مزید مسائل و مشکلات سے دوچار ہوجاتے ہیں ۔ انہوںنے کہاکہ حکمرانوں نی ریلیف فراہم کرنے اورمہنگائی کے خاتمے کے بلند وبانگ دعوے کئے تھے مگر عوام کو ریلیف فراہم کرنے اورمہنگائی کے خاتمے کیلئے عملا اقدامات نہیں کئے گئے بلکہ حکمرانوںنے اپنے اقدامات سے عوام کی رہی سہی کسر بھی پوری کردی ہے ۔ حکمرانوںکی موجودہ پالیسیوں کے نتیجے میں دو وقت کی روکھی سوکھی کھا کر جسم و روح کا رشتہ برقرار رکھنے والے عوام اب دو قت کی روٹی سے بھی محروم ہوتے جارہے ہیں ۔ انہوںنے مطالبہ کیا کہ پاکستان میں پیٹرول کی قیمت میں فی الفور خاطر خواہ کمی کی جائےایک دو روپیہ کمی کے اعلان پر حکومت کو شرم آنی چاہئیے اور اس طرح وہ عوام کے غصّہ کو مزید دعوت نہ دے 


دہشت گردی کیخلاف نئی پالیسی کا اعلان: مہنگی جنگوں کے بجائے ڈرون حملے اور چھاپہ مار کارروائیاں تیز کی جائیں گی، امریکا

واشنگٹن (خبرایجنسیاں) امریکا نے دہشت گردی کیخلاف نئی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ مستقبل میں عراق و افغانستان جیسی مہنگی جنگوں کے بجائے ڈرون حملوں اور خصوصی فورسز کی چھاپہ مار کارروائیوں میں اضافہ کیاجائے گا ۔ القاعدہ کیخلاف جنگ ختم نہیں ہوئی' حکمت عملی کا مرکزی نقطہ یمن ، پاکستان ، صومالیہ اور دوسرے ممالک میں القاعدہ اور اس کے حامی گروپوں کا خاتمہ ہوگا ۔ ضرورت پڑی تو اسامہ آپریشن جیسی کارورائی دوبارہ بھی کی جاسکتی ہے۔ 

مفاہمت اور اقتدار کی بندر بانٹ عوام کیلئے وبال بن گئی' لیاقت بلوچ

لاہور(نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ نے کہا ہے کہ فوجی آمریت کی ناکامی کے بعد 2008 ءکے انتخابات بے نتیجہ اور عوام کی مایوسی بڑھانے کا ذریعہ بنے ہیں'نورا کشتی اور فرضی اختلافات کھڑے کر کے عوام کے اصل مسائل سے توجہ ہٹانے کا ناٹک کیا جارہا ہے' ساڑھے 3سال میں حکمران جماعتوں نے مفاہمت اور اقتدار کی بندر بانٹ کے نام پر قوم کو دھوکے میں رکھاجبکہ مہنگائی، افراط زر، بدامنی اور اغیار کی غلامی عوام کے لیے وبال جان بن گئی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کی مرکزی سیاسی کمیٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ لیاقت بلوچ نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں کی نااہلی اور بدانتظامی کی وجہ سے اندرونی محاذ پر بدامنی بڑھی ہے اور سول ملٹری اسٹیبلشمنٹ کی گرفت مضبوط ہوئی ہے اور بیرونی محاذ پر امریکا کی ذلت کی حد تک تابعداری نے ملک و ملت کی آزادی و خود مختاری کو ناقابل یقین خطرات لاحق کر دیے ہیں ۔انہوںنے کہا کہ عوام قیادت اور نظام کی تبدیلی چاہتے ہیں ۔ کرپٹ اور نااہل حکمرانوں سے نجات کے لیے عوامی اعتماد بحال کرنا اسلام اور جمہوریت کی علمبردار سیاسی جماعتوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے ۔ جماعت اسلامی ہی قیادت اور نظام کی تبدیلی کا عزم اور صلاحیت رکھتی ہے ۔اندرونی اور بیرونی خطرات سے نمٹنے کے لیے عوام جماعت اسلامی کے اسلامی انقلابی پیغام کے گرد جمع ہو جائیں تو کرپٹ اور عوام دشمن مفاد پرستوں کے لیے ملک کی سیاست میں کوئی جگہ نہیں ہو گی ۔



--




--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Pak Youth" group.
To post to this group, send email to pak-youth@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to pak-youth+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/pak-youth?hl=en.

No comments:

Post a Comment