Thursday 2 June 2011

[Pak Youth] وہ جو شخص تھا میرا رہنما اِسے راستوں میں گنوا دیا

میں ہوں گردشوں میں گِھرا ہوا مجھے آپ اپنی خبر نہیں
وہ جو شخص تھا میرا رہنما اِسے راستوں میں گنوا دیا

جو تیری نظر میں عجیب تھا وہی شخص تیرا حبیب تھا
تیرے ہاتھ کی جو لکیر تھا اُسے ہاتھ سے ہی مِٹا دیا 

مجھےعشق ہے کہ جننون ہے ابھی فیصلہ نہیں ہو سکا
میرا نام زینتِ دشت تھا مجھے آندھیوں نے مٹا دیا

یہ اُداسیوں کا جمال ہے کہ میرا اُوجِ کمال ہے
کبھی رات سے بھی چُھپا لیا کبھی شہر بھر کو بتا دیا

میرے موسموں، میری عُمر کا ابھی پورا باغ کِھلا نہ تھا
وہ جو پھول تھے تیری چاہ کے اُسے زرد رُت نے گرا دیا

--


 
ye  ishk-o-mohbbt  mehr-o-wafa
sab rasmi batain hain faraz…!

Har shaks Ana ki masti main bss apni khatir 
jeeta haa....!!



     
     


--
You received this message because you are subscribed to the Google Groups "Pak Youth" group.
To post to this group, send email to pak-youth@googlegroups.com.
To unsubscribe from this group, send email to pak-youth+unsubscribe@googlegroups.com.
For more options, visit this group at http://groups.google.com/group/pak-youth?hl=en.

No comments:

Post a Comment